
2024 میں چین کے ساتھ جاپانی تجارت: جاپان کی چین سے درآمدات میں مسلسل دوسرے سال کمی
جاپان ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (JETRO) کی جانب سے یکم جولائی 2025 کو دوپہر 3:00 بجے جاری کردہ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، 2024 میں جاپان اور چین کے درمیان دوطرفہ تجارت میں ایک اہم رجحان دیکھا گیا ہے: جاپان کی چین سے درآمدات میں مسلسل دوسرے سال کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ رپورٹ، جس کا عنوان ‘2024年の日中貿易(後編)日本の対中輸入、2年連続で減少’ (2024 میں جاپان-چین تجارت (حصہ دوم) جاپان کی چین سے درآمدات، مسلسل دوسرے سال کمی) ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کی گہرائی سے چھان بین کرتی ہے اور اس کمی کے پیچھے کے عوامل کو اجاگر کرتی ہے۔
کمی کی وجوہات:
اس کمی کی کئی اہم وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سرفہرست درج ذیل ہیں:
- عالمی معاشی سست روی: حالیہ برسوں میں عالمی معیشت نے سست روی کا تجربہ کیا ہے، جس نے بالواسطہ طور پر جاپان کی چین سے درآمدات کو متاثر کیا ہے۔ عالمی سطح پر طلب میں کمی کے باعث، جاپانی کمپنیاں کم اشیاء درآمد کر رہی ہیں۔
- چین کی معیشت میں تبدیلیاں: چین کی معیشت بھی اپنی اندرونی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔ اس کی اپنی گھریلو طلب میں کمی یا پیداواری لاگت میں اضافہ بھی جاپان کے لیے درآمدات کو کم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔
- جیو پولیٹیکل تناؤ اور سپلائی چین میں تنوع: دنیا بھر میں جیو پولیٹیکل تناؤ میں اضافے کے باعث، بہت سی کمپنیاں اپنی سپلائی چین کو تنوع بخش رہی ہیں۔ جاپانی کمپنیاں بھی چین پر اپنی انحصار کو کم کرنے اور دیگر ممالک سے درآمدات کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ رسک کو کم کیا جا سکے۔
- مانگ میں کمی اور صارفین کی ترجیحات میں تبدیلی: جاپان میں صارفین کی ترجیحات میں تبدیلی یا مخصوص اشیاء کی مانگ میں کمی بھی اس صورتحال میں کردار ادا کر سکتی ہے۔ اگر جاپانی مارکیٹ میں کسی خاص قسم کی چینی مصنوعات کی طلب کم ہو جاتی ہے، تو ظاہر ہے کہ اس کی درآمدات بھی کم ہوں گی۔
- مضبوط ین: اگر جاپانی ین امریکی ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہو جاتا ہے، تو یہ چین سے درآمدات کو جاپان کے لیے مزید مہنگا بنا سکتا ہے۔ اس صورت میں، جاپانی کمپنیاں لاگت کو بچانے کے لیے کم مال درآمد کرنے کا انتخاب کر سکتی ہیں۔
جاپان کے لیے اثرات:
جاپان کی چین سے درآمدات میں مسلسل دوسرے سال کمی کے کئی مضمرات ہو سکتے ہیں:
- تجارت میں توازن: اگرچہ یہ جاپان کے لیے ممکنہ طور پر سود مند ہے کہ وہ چین پر اپنی معاشی انحصار کم کرے، لیکن تجارت میں عدم توازن بڑھ سکتا ہے اگر برآمدات بھی اسی شرح سے کم نہ ہوں۔
- سپلائی چین کا மறுقیام: جاپانی کمپنیوں کو اپنی سپلائی چین کو دوبارہ ترتیب دینے اور نئے سپلائرز تلاش کرنے کی ضرورت ہوگی، جو ایک پیچیدہ اور وقت طلب عمل ہو سکتا ہے۔
- اقتصادی ترقی پر اثر: اگر یہ رجحان جاری رہتا ہے، تو یہ جاپان کی مجموعی اقتصادی ترقی کو متاثر کر سکتا ہے، خاص طور پر ان شعبوں میں جو چین سے درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔
مستقبل کی توقعات:
JETRO کی یہ رپورٹ مستقبل میں جاپان-چین تعلقات کے لیے ایک اشارہ ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات پہلے کی طرح سادہ نہیں رہے۔ عالمی معیشت کے بدلتے ہوئے حالات، جیو پولیٹیکل عوامل، اور سپلائی چین میں جدتیں اس تعلقات کی سمت کو مزید متاثر کریں گی۔ جاپان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ان رجحانات کا قریب سے جائزہ لیتا رہے اور اپنی اقتصادی پالیسیوں کو اس کے مطابق ڈھالتا رہے۔
یہ رپورٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ جاپانی معیشت چین کے بدلتے ہوئے اقتصادی اور سیاسی منظرنامے کے مطابق ایڈجسٹ ہو رہی ہے، اور اس کا مقصد رسک کو کم کرتے ہوئے اپنی معیشت کو زیادہ مستحکم بنانا ہے۔
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-07-01 15:00 بجے، ‘2024年の日中貿易(後編)日本の対中輸入、2年連続で減少’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔