
یقیناً، میں آپ کے لیے اس خبر پر مبنی ایک مفصل مضمون اردو میں لکھ سکتا ہوں۔
جاپان میں مئی کے مہینے میں افراطِ زر میں نمایاں کمی: 5 سال کی بلند ترین سطح سے نیچے
جاپان، 3 جولائی 2025 – جاپان میں افراطِ زر کی شرح میں حالیہ مہینوں میں غیر متوقع طور پر کمی دیکھی گئی ہے۔ جاپان کی تجارت کو فروغ دینے والی تنظیم (JETRO) کے مطابق، مئی 2025 میں، ملک میں افراطِ زر کی شرح پچھلے مہینے کے مقابلے میں 1.5 فیصد رہی، جو کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سب سے کم سطح ہے۔ یہ خبر جاپان کی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
کیا ہے افراطِ زر اور یہ کیوں اہم ہے؟
آسان الفاظ میں، افراطِ زر سے مراد اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں وقت کے ساتھ ساتھ ہونے والا مجموعی اضافہ ہے۔ جب افراطِ زر کی شرح زیادہ ہوتی ہے، تو آپ کے پیسے کی قوت خرید کم ہو جاتی ہے، یعنی وہی رقم اب پہلے سے کم اشیاء خرید سکتی ہے۔ اس کے برعکس، جب افراطِ زر کم ہوتا ہے تو یہ 소비자وں کے لیے اچھا ہوتا ہے کیونکہ اشیاء اور خدمات سستی رہتی ہیں یا ان کی قیمتوں میں اضافہ سست روی سے ہوتا ہے۔
مئی 2025 میں کیا ہوا؟
JETRO کی رپورٹ کے مطابق، مئی 2025 میں جو افراطِ زر کی شرح ریکارڈ کی گئی ہے وہ پچھلے مہینے کے مقابلے میں 1.5 فیصد تھی۔ یہ ان اعداد و شمار کی طرف اشارہ کرتا ہے جو پچھلے پانچ سالوں میں سب سے کم ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جاپان میں مہنگائی کی رفتار سست ہوئی ہے۔
اس کمی کی وجوہات کیا ہو سکتی ہیں؟
اس کمی کی کئی ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں چند اہم درج ذیل ہیں:
-
عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں استحکام: گزشتہ سالوں میں تیل اور دیگر توانائی کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ افراطِ زر کا ایک بڑا سبب تھا۔ اگر بین الاقوامی مارکیٹ میں ان کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے یا کمی ہوئی ہے تو اس کا براہِ راست اثر جاپان کی معیشت پر بھی پڑتا ہے، خاص طور پر نقل و حمل اور صنعتی پیداوار کی لاگت میں۔
-
مضبوط ین (Yen) کی قدر: اگر جاپانی ین کی قدر امریکی ڈالر یا دیگر بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں مضبوط ہوئی ہے، تو اس سے درآمدی اشیاء سستی ہو جاتی ہیں۔ چونکہ جاپان اپنی ضرورت کی بہت سی اشیاء اور خام مال درآمد کرتا ہے، اس لیے ین کا مضبوط ہونا افراطِ زر کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
-
حکومتی پالیسیاں: جاپانی حکومت افراطِ زر کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف پالیسیاں اپنا سکتی ہے، جیسے کہ سود کی شرح میں تبدیلی یا مالیاتی پیکیجز۔ ان پالیسیوں کا اثر بھی افراطِ زر کے اعداد و شمار پر نظر آ سکتا ہے۔
-
مقامی طلب میں کمی: اگر صارفین کی خریداری کی صلاحیت میں کمی آئی ہے یا وہ خرچ کرنے سے گریز کر رہے ہیں، تو اس سے اشیاء اور خدمات کی مانگ میں کمی واقع ہو سکتی ہے، جو بالآخر قیمتوں میں کمی کا سبب بن سکتی ہے۔
-
پیداواری صلاحیت میں اضافہ: اگر ملک میں اشیاء اور خدمات کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے تو اس سے مارکیٹ میں سپلائی بڑھ جاتی ہے، جس سے قیمتیں کم رہ سکتی ہیں۔
اس خبر کے اثرات کیا ہیں؟
یہ خبر جاپان کے عام شہریوں اور کاروباروں کے لیے حوصلہ افزا ہے۔
-
شہریوں کے لیے: کم افراطِ زر کا مطلب ہے کہ لوگوں کی قوت خرید برقرار رہتی ہے یا بڑھتی ہے، جس سے وہ اپنی روزمرہ کی ضروریات کے لیے کم رقم خرچ کرتے ہیں۔ یہ خاص طور پر کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے ریلیف کا باعث ہے۔
-
کاروباروں کے لیے: کم افراطِ زر کا مطلب ہے کہ کاروباروں کے لیے پیداواری اخراجات کم ہو سکتے ہیں، جس سے وہ منافع میں اضافہ کر سکتے ہیں یا اپنی مصنوعات کی قیمتیں مسابقتی رکھ سکتے ہیں۔ یہ سرمایہ کاری اور توسیع کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتا ہے۔
-
مرکزی بینک کے لیے: جاپان کا مرکزی بینک (Bank of Japan) افراطِ زر کو ایک مخصوص سطح پر رکھنے کے لیے کوشاں رہتا ہے۔ اگر افراطِ زر بہت زیادہ ہو تو یہ معیشت کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جبکہ اگر یہ بہت کم ہو (یعنی افراطِ زر منفی ہو جائے، جسے Deflation کہتے ہیں) تو یہ بھی معاشی جمود کا باعث بن سکتا ہے۔ مئی کے یہ اعداد و شمار مرکزی بینک کو اپنی مانیٹری پالیسیوں کا جائزہ لینے میں مدد کریں گے۔
آگے کا راستہ کیا ہے؟
اگرچہ 1.5 فیصد کی شرح عام طور پر معیشت کے لیے صحت بخش سمجھی جاتی ہے، لیکن ماہرین اس بات کا مشاہدہ کرتے رہیں گے کہ آیا یہ رجحان برقرار رہتا ہے یا نہیں۔ عالمی معیشت کے حالات، خام مال کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، اور جاپان کی اندرونی معاشی پالیسیاں آئندہ مہینوں میں افراطِ زر کے اعداد و شمار کو متاثر کر سکتی ہیں۔ JETRO کی یہ رپورٹ فی الحال جاپان کی معیشت کے لیے ایک مثبت پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہے۔
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-07-03 04:30 بجے، ‘5月の物価上昇率は前月比1.5%、5年ぶりの低い水準に’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔