شمالی افریقہ میں اوپن ایکسیس جرنلز کا معیار بڑھانے کی کوششیں,カレントアウェアネス・ポータル


بالکل! میں آپ کے لیے مضمون لکھتا ہوں۔

شمالی افریقہ میں اوپن ایکسیس جرنلز کا معیار بڑھانے کی کوششیں

جاپان کی نیشنل ڈائٹ لائبریری کی ویب سائٹ "کرنٹ اویئرنس پورٹل” پر 16 جون 2025 کو ایک مضمون شائع ہوا، جس میں شمالی افریقہ میں اوپن ایکسیس (Open Access) جرنلز کے معیار کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بات کی گئی ہے۔ اوپن ایکسیس جرنلز وہ ہیں جن میں شائع ہونے والے مضامین مفت میں دستیاب ہوتے ہیں، یعنی انہیں پڑھنے کے لیے کوئی فیس نہیں دینی پڑتی۔

مسئلہ کیا ہے؟

شمالی افریقہ میں اوپن ایکسیس جرنلز کی تعداد تو بڑھ رہی ہے، لیکن ان کے معیار کے بارے میں کچھ خدشات پائے جاتے ہیں۔ کچھ جرنلز ایسے بھی ہیں جو تحقیق کو سنجیدگی سے جانچے بغیر ہی شائع کر دیتے ہیں، جس سے غلط معلومات پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

حل کیا ہیں؟

مضمون میں کچھ ایسے راستوں پر روشنی ڈالی گئی ہے جن پر عمل کرکے ان جرنلز کا معیار بہتر بنایا جا سکتا ہے:

  • بہتر جانچ پڑتال: جرنلز کو مضامین شائع کرنے سے پہلے ان کی اچھی طرح جانچ پڑتال کرنی چاہیے۔ اس کام کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کی جانی چاہئیں۔
  • تربیت: ایڈیٹرز اور جائزہ لینے والے ماہرین (Reviewers) کو تربیت فراہم کی جانی چاہیے تاکہ وہ مضامین کا بہتر جائزہ لے سکیں۔
  • معیاری اصول: جرنلز کو اشاعت کے لیے بین الاقوامی معیار کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیے۔
  • تعاون: مختلف ممالک کے جرنلز کو آپس میں مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ تجربات سے سیکھا جا سکے اور اچھے طریقوں کو اپنایا جا سکے۔
  • فنڈنگ: ان جرنلز کو مالی مدد فراہم کی جانی چاہیے تاکہ وہ اپنے معیار کو بہتر بنا سکیں۔

نتیجہ

شمالی افریقہ میں اوپن ایکسیس جرنلز علمی تحقیق کو عام کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان میں شائع ہونے والی معلومات درست اور قابلِ اعتماد ہوں۔


北アフリカにおけるオープンアクセスジャーナルの質の向上に向けて:今後の道筋(記事紹介)


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

2025-06-16 08:54 بجے، ‘北アフリカにおけるオープンアクセスジャーナルの質の向上に向けて:今後の道筋(記事紹介)’ カレントアウェアネス・ポータル کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔


534

Leave a Comment