اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے پر گہرا افسوس، 200 سے زائد افراد ہلاک,Asia Pacific


بالکل! یہاں اقوام متحدہ کی خبروں کے حوالے سے ایک تفصیلی مضمون ہے:

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے پر گہرا افسوس، 200 سے زائد افراد ہلاک

نیویارک، 12 جون 2025 – اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ایئر انڈیا کے ایک طیارے کو پیش آنے والے المناک حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اس حادثے میں طیارے میں سوار 200 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

یہ افسوسناک واقعہ ایشیا پیسیفک خطے میں پیش آیا، جس نے پوری دنیا کو سوگوار کر دیا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ سیکرٹری جنرل اس حادثے کی خبر سن کر بہت صدمے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اس مشکل گھڑی میں بھارت اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ تمام ممکنہ پہلوؤں پر غور کر رہے ہیں تاکہ اس المناک واقعے کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔

ایئر انڈیا نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ ایئر لائن نے کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گی۔

اس حادثے نے ایک بار پھر ہوائی سفر کی حفاظت کے بارے میں سوالات اٹھا دیے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کہ مستقبل میں ایسے المناک واقعات رونما نہ ہوں۔

اقوام متحدہ نے متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ تحقیقات سے حادثے کی وجوہات کا پتہ چل سکے گا اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔


UN chief ‘deeply saddened’ as Air India crash claims lives of over 200 on board


اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔

مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:

2025-06-12 12:00 بجے، ‘UN chief ‘deeply saddened’ as Air India crash claims lives of over 200 on board’ Asia Pacific کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔


696

Leave a Comment