
بالکل! ناسا کے چندرا ایکس رے آبزرویٹری (Chandra X-ray Observatory) نے ہماری کہکشاں (Galaxy) میں ایک عجیب و غریب واقعے کی نشاندہی کی ہے۔ آئیے اس بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں:
کہکشاں کی ہڈی میں فریکچر: ناسا کے چندرا کا انکشاف
ناسا کے چندرا ایکس رے آبزرویٹری نے ایک ایسا انکشاف کیا ہے جو کہکشاؤں کے بارے میں ہمارے علم میں اضافہ کرتا ہے۔ سائنسدانوں نے ہماری کہکشاں، ملکی وے (Milky Way) میں ایک لمبے، پتلے اور روشن ساخت کا مشاہدہ کیا، جسے وہ مزاحاً "ہڈی” کہہ رہے ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس "ہڈی” میں ایک فریکچر یعنی شگاف پایا گیا ہے۔
چندرا کی مدد سے تشخیص
چندرا ایکس رے آبزرویٹری، جو کہ ایکس رے روشنی کو دیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے، نے اس فریکچر کی اصل وجہ معلوم کرنے میں مدد کی۔ سائنسدانوں نے پایا کہ یہ فریکچر دراصل ایک سپرنووا (Supernova) کی وجہ سے ہوا ہے۔
سپرنووا کیا ہے؟
سپرنووا ایک ستارے کا موت کے وقت ہونے والا ایک بڑا دھماکہ ہوتا ہے۔ جب ایک بڑا ستارہ اپنے ایندھن کو ختم کر دیتا ہے تو وہ اپنے ہی وزن کے تحت collapse ہو جاتا ہے اور ایک زبردست دھماکے سے پھٹ جاتا ہے۔ یہ دھماکہ اتنا طاقتور ہوتا ہے کہ اس سے پیدا ہونے والی توانائی کچھ وقت کے لیے پوری کہکشاں سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
فریکچر کیسے ہوا؟
سپرنووا کے دھماکے سے اٹھنے والی توانائی اور ذرات نے اس "ہڈی” سے ٹکرائی، جس کی وجہ سے اس میں شگاف پڑ گیا۔ یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے کوئی چیز کسی پتلی لکڑی سے ٹکرائے اور اسے توڑ دے۔
اس دریافت کی اہمیت
یہ دریافت ہمیں بتاتی ہے کہ کہکشائیں کتنی متحرک اور تبدیل ہونے والی جگہیں ہیں۔ سپرنووا نہ صرف نئے عناصر بناتے ہیں بلکہ کہکشاؤں کی شکل اور ساخت پر بھی گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ اس "ہڈی” میں ہونے والا فریکچر اس بات کی ایک واضح مثال ہے کہ کس طرح ایک سپرنووا کہکشاں کے اندرونی حصوں کو تبدیل کر سکتا ہے۔
آگے کیا ہوگا؟
سائنسدان مزید مشاہدات اور تحقیق کے ذریعے اس "ہڈی” اور اس میں ہونے والے فریکچر کے بارے میں مزید جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات کہکشاؤں کی ارتقاء پر کس طرح اثر انداز ہوتے ہیں۔
یہ دریافت کائنات کے بارے میں ہماری سمجھ کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگی اور ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے گی کہ کہکشائیں کس طرح بنتی اور تبدیل ہوتی ہیں۔
NASA’s Chandra Diagnoses Cause of Fracture in Galactic “Bone”
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-05-01 19:05 بجے، ‘NASA’s Chandra Diagnoses Cause of Fracture in Galactic “Bone”’ NASA کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔
210