
بھارت میں لوہے کے درآمدی مواد پر نئے ضابطے: صنعتوں پر اثرات کا تفصیلی جائزہ
نئی دہلی، 26 جون 2025: جاپان کے تجارتی ادارہ (JETRO) کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، بھارت کے محکمۂ فولاد نے ایک اہم اعلان کیا ہے جس کے تحت ملک میں درآمد کیے جانے والے لوہے اور فولاد کی مصنوعات کے لیے ان پُٹ مٹیریلز پر ہندوستانی معیاری (Indian Standards – IS) سرٹیفیکیشن حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ یہ نیا قانون 26 جون 2025 کو نافذ العمل ہوا ہے اور اس کا مقصد ملک میں فولاد کی صنعت کے معیار اور حفاظت کو بہتر بنانا ہے۔
اس تبدیلی کا مقصد بنیادی طور پر یہ یقینی بنانا ہے کہ بھارت میں استعمال ہونے والے لوہے اور فولاد کے خام مال اور جزوی طور پر تیار شدہ مصنوعات کو سخت کوالٹی کنٹرول کے معیار سے گزارا جائے۔ اس سے نہ صرف مقامی صنعتوں کو تحفظ ملے گا بلکہ یہ صارفین کو بہتر اور محفوظ مصنوعات کی فراہمی میں بھی معاون ثابت ہوگا۔
اس نئے ضابطے کی اہم خصوصیات:
- ان پُٹ مٹیریلز کا احاطہ: یہ ضابطہ خصوصی طور پر ان درآمدی لوہے اور فولاد کی مصنوعات کے ان پُٹ مٹیریلز پر لاگو ہوتا ہے جو بھارت میں مختلف صنعتی عمل کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس میں خام لوہا، اسپنج آئرن، اور دیگر متعلقہ مواد شامل ہو سکتے ہیں۔
- ہندوستانی معیاری (IS) سرٹیفیکیشن کی لازمی حیثیت: اب تمام درآمدی لوہے اور فولاد کے ان پُٹ مٹیریلز کو بھارت میں تسلیم شدہ معیارات کے مطابق سرٹیفائیڈ ہونا پڑے گا۔ اس کے لیے مخصوص ہندوستانی معیاری (IS) مارک حاصل کرنا لازمی ہوگا۔
- مقصد: اس اقدام کا بنیادی مقصد بھارت میں فولاد کی صنعت کی مجموعی کوالٹی کو بلند کرنا، غیر معیاری مواد کے استعمال کو روکنا، اور حفاظت کے معیارات کو بہتر بنانا ہے۔ اس سے مقامی فولاد سازوں کو بھی مساوی سطح پر مقابلہ کرنے کا موقع ملے گا۔
صنعتوں پر ممکنہ اثرات:
اس نئے قانون کے اثرات مختلف صنعتوں پر پڑیں گے جو فولاد پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں، جیسے:
- آٹوموبائل انڈسٹری: گاڑیوں کی تیاری میں استعمال ہونے والے فولاد کی کوالٹی بہت اہم ہوتی ہے۔ اس قانون کے تحت، گاڑی سازوں کو اپنے سپلائرز کی طرف سے درآمدی فولاد کے ان پُٹ مٹیریلز کے لیے IS سرٹیفیکیشن کی ضرورت ہوگی۔ اس سے گاڑیوں کی حفاظت اور پائیداری میں بہتری آ سکتی ہے۔
- تعمیراتی صنعت: عمارتوں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر میں استعمال ہونے والے فولاد کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے یہ ایک مثبت قدم ہے۔ اس سے عمارتوں کی مضبوطی اور استحکام میں اضافہ ہوگا۔
- مشینری اور آلات کی تیاری: جو کمپنیاں صنعتی مشینیں اور آلات تیار کرتی ہیں، انہیں بھی اپنے خام مال کے معیار کو یقینی بنانا ہوگا۔ اس سے تیار شدہ مصنوعات کی کارکردگی اور عمر میں بہتری آئے گی۔
- ** درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان:** جو کمپنیاں بھارت کو لوہے اور فولاد کی مصنوعات برآمد کرتی ہیں، انہیں اب IS سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کے لیے اضافی اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس سے ان کی پیداواری اور سپلائی چین میں تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔
چیلنجز اور مواقع:
اس قانون کے نفاذ کے ساتھ کچھ چیلنجز بھی سامنے آ سکتے ہیں، جیسے:
- لاگت میں اضافہ: IS سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کے لیے کمپنیوں کو اضافی جانچ اور لیبارٹری کے اخراجات برداشت کرنے پڑ سکتے ہیں۔ اس کا اثر بالآخر مصنوعات کی قیمت پر پڑ سکتا ہے۔
- وقت کا ضیاع: سرٹیفیکیشن کے عمل میں وقت لگ سکتا ہے، جو سپلائی چین میں تاخیر کا باعث بن سکتا ہے۔
- دستاویزات کا حصول: بین الاقوامی کمپنیوں کو بھارتی معیارات کو سمجھنا اور ان کے مطابق دستاویزات تیار کرنا ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔
تاہم، اس کے ساتھ ساتھ یہ مواقع بھی فراہم کرتا ہے:
- معیار میں بہتری: بھارت میں فولاد کی صنعت میں کوالٹی کے اعتبار سے نمایاں بہتری متوقع ہے۔
- مقامی صنعت کو فروغ: مقامی طور پر تیار شدہ معیاری فولاد کو ترجیح ملے گی، جس سے مقامی صنعت کو فروغ ملے گا۔
- بین الاقوامی مسابقت: بھارتی کمپنیاں عالمی سطح پر زیادہ مسابقتی بن سکیں گی اگر وہ معیاری پیداوار کو اپنائیں۔
خلاصہ:
بھارت کے محکمۂ فولاد کا یہ فیصلہ ملک میں فولاد کی صنعت کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس سے جہاں کوالٹی اور حفاظت کے معیارات بلند ہوں گے وہیں درآمد کنندگان اور متعلقہ صنعتوں کو نئے چیلنجز اور مواقع کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کمپنیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس قانون کے تقاضوں کو سمجھیں اور اپنی تیاریوں کو بروقت مکمل کریں تاکہ ان کی تجارتی سرگرمیاں جاری رہ سکیں۔
鉄鋼省、輸入鉄鋼製品の投入原料に対するインド標準規格取得の義務化通達
اے آئی نے خبر فراہم کی ہے۔
مندرجہ ذیل سوال گوگل جیمنی سے جواب حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا:
2025-06-26 05:45 بجے، ‘鉄鋼省、輸入鉄鋼製品の投入原料に対するインド標準規格取得の義務化通達’ 日本貿易振興機構 کے مطابق شائع ہوا۔ براہ کرم متعلقہ معلومات کے ساتھ ایک تفصیلی مضمون آسان زبان میں لکھیں۔ براہ کرم اردو میں جواب دیں۔